عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 168031
جواب نمبر: 168031
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:518-560/L=6/1440
(۱) اس نماز کی ادائیگی کا طریقہ یہ ہے کہ شوہر آگے کھڑاہو اور بیوی پیچھے اور اگر دونوں جماعت کرلیں تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں ۔
(۲) جی ہاں! اس نماز میں مذکورہ بالا نوافل کی نیت کی جاسکتی ہے ۔
قال فی الأشباہ: وأما إذا نوی نافلتین کما إذا نوی برکتعتی الفجر التحیة والسنة أچزأت عنہما (فی حاشیتہ: أجزأت عنہما لأن التحیة والسنة قربتان: أحدہما: وہی التحیة تحصل بلا قصدٍ فلا یمنع حصولہا قصد غیرہا وکذا لو نوی الفجر والتحیة کما فی فتح القدیر قیل ولو تعرض المصنف لنفل مختلف السبب لکان أولی کمن أخر التراویح إلی آخر اللیل ونوی التراویح، وقیام آخر اللیل؛ لأن سبب التراویح غیر سبب قیام اللیل․ (الأشباہ: ۱۴۷/۱)۔
(۳) زوجین تہجد کی نماز باجماعت ادا کرسکتے ہیں؛البتہ ایسی صورت میں بیوی شوہر کے پیچھے کھڑی ہوگی ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند