عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 168025
جواب نمبر: 168025
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:470-460/sn=6/1440
سجدہ شکر فی نفسہ جائز ؛ بلکہ مفتی بہ قول کے مطابق مستحب ہے ؛لیکن نماز وں کے بعد اس کا کرنا شرعا نا پسندیدہ اور مکروہ ہے ، فقہا نے اس کی صراحت کی ہے ؛ ہاں آدمی کو جب کوئی خاص نعمت ملے اور اللہ کا شکر اداکرتے ہوئے سجدہ شکر کرلے تو کوئی حرج نہیں ہے، گنجائش ہے؛ البتہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ سجدہ شکر کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ جب کبھی اللہ کی کوئی خاص نعمت حاصل ہو آدمی اچھی طرح وضو کرکے دو رکعت نماز پڑھ کر اللہ تعالی کا شکر ادا کرے۔
وسجدة الشکر: مستحبة بہ یفتی؛لکنہا تکرہ بعد الصلاة لأن الجہلة یعتقدونہا سنة أوواجبة، وکل مباح یؤدی إلیہ فمکروہ،....(قولہ بہ یفتی) ہو قولہما. وأما عند الإمام فنقل عنہ فی المحیط أنہ قال لا أراہا واجبة ؛لأنہا لووجبت لوجب فی کل لحظة ؛ لأن نعم اللہ تعالی علی عبدہ متواترة، وفیہ تکلیف ما لایطاق. ونقل فی الذخیرة عن محمد عنہ أنہ کان لایراہا شیئا، وتکلم المتقدمون فی معناہ؛ فقیل: لایراہا سنة، وقیل شکرا تاما ؛لأن تمامہ بصلاة رکعتین کما فعل - علیہ الصلاة والسلام - یوم الفتح إلخ (الدرالمختاروحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) ۲/۵۹۷، ط:زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند