• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 167730

    عنوان: كھانے كی وجہ سے جماعت ترك كرنا؟

    سوال: کیا کھانے کے پیچھے جماعت کی نماز میں دیر کرنا یا نہ آ نا جائز ہے اور کیا کھانا لگنے پر تاخیر کرنے میں کوئی گناہ یا بے ا دبی ہے یا نہیں؟ مکمل مفصل اور مدلل بحث فرمائیں۔ اللہ آ پ کو سرخ رو کرے دنیا اور آخرت میں۔

    جواب نمبر: 167730

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 374-318/D=05/1440

    (۱) کھانے کی رغبت اور اشتہا اتنی زیادہ ہے کہ اگر نماز میں مشغول ہوگا تو ذہن کھانے ہی کی طرف لگا رہے گا، اور نماز میں دل نہیں لگے گا تو پھر جماعت کی نماز میں تاخیر کرنے یا ترک کرنے کی گنجائش ہے، اور اگر اس درجے کی اشتہا نہیں ہے تو پھر جماعت کی نماز میں تاخیر کرنا درست نہیں ہے ۔ محض کھانے کا تیار ہو جانا یا کھانے کا وقت ہو جانا اس کے لئے کافی نہیں ہے۔

    (۲) کھانا لگنے کے بعد تاخیر کرنا اگر نماز کی وجہ سے ہے تو کوئی گناہ نہیں ہے، لیکن عام حالات میں کھانا لگنے کے بعد تاخیر نہیں کرنی چاہئے کیونکہ اس سے کھانے سے استغنائیت ظاہر ہوتی ہے حالانکہ کھانا اس طرح کھانا چاہئے کہ محسوس ہوکہ کھانے والوں کو کھانے کی ضرورت ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند