عنوان: ڈاڑھی منڈے حافظ اور ڈاڑھی والے غیر حافظ میں امامت كا حق دار كون ہے؟
سوال: کچھ لوگ نماز کے انتظار میں بیٹھے ہوئے ہیں نماز کا وقت ہوگیا اب دو نوجوان امامت کے لیے تیار ہیں۔ ایک نوجوان حافظ ہے مگر اس کی داڈھی سنت کے مطابق نہیں ہے اور دوسرا نوجوان حافظ تو نہیں ہے لیکن اس نے مکمل سنت کے مطابق داڈھی رکھی ہوئی ہے اور اس کا لباس بھی سنت کے مطابق ہے اور کچھ سورتیں بھی یاد ہیں۔ اس صورت میں کس نوجوان کو امامت کرنی چاہیے ؟
جواب نمبر: 16772601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 425-387/L=05/1440
اگر دوسرا شخص مسائل نماز سے واقف ہونے کے ساتھ ساتھ اتنی قرأت کرلیتا ہے جس سے نماز درست ہوجائے تو وہ اس حافظ پر مقدم ہوگا جس نے ڈاڑھی خشخشی کرا رکھی ہو۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند