• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 167700

    عنوان: امام کے لئے شرائط

    سوال: حضرت زید نے نہ قرآن کریم پڑھا ہے نہ ضروری اور بنیادی مسائل نماز سے واقفیت رکھتا ہو، 4 یا 5 سورتیں یاد ہیں لیکن ان کو بھی صحیح مخارج کے ساتھ ادا کر نے سے معذور ہو زبر زیر پیش کا بھ لحاظ نہ رکھتا ہو۔ البتہ چہرے پر سنت مبارک سے مزین ہو۔ رو کیا ایسے بندے کو مستقل ایک نماز کے لیے یا امام کے غیر موجودگی کی وجہ سے امام بنایا جاسکتا ہے ۔ جبکہ جواد جو قرآن کریم بھی پڑھا ہوا ہے صورتیں بھی زیادہ یاد ہیں ضروری مسائل کے ساتھ دوسرے مسائل سے بھی تھوڑی بہت واقفیت رکھتا ہے ۔ قرآن کریم بھی صحیح مخارج کے ساتھ پڑھتا ہو۔ درج اولی کا شاگرد ہو۔ چہرے پر سنت مبارک سجا لی ہے لیکن ابھی ایک مشت تک بڑھی ہوئی نہیں ہے ۔ اس صورت زید اور جواد میں کون امامت کا زیادہ مستحق ہے ؟ اور ان دونوں میں سے کسی ایک کی اقتدا کا کیا حکم ہوگا۔ یعنی اقتدا درست ہو جائیگی جواد کی زید کی اقتدا کرتے ہوئے اور اسی طرح زید کا جواد کی اقتدا کرتے ہوئے ۔

    جواب نمبر: 167700

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 560-442/B=05/1440

    صورت مذکورہ میں زید کو نہ تو مستقل امام بنانا جائز ہے نہ ہی امام کی غیرموجودگی میں اتفاقا بڑھانا جائز ہے جب کہ دوسرا صحیح قرآن پڑھنے والا موجود ہے تو اسی کو مستقل یا عارضی طور پر امام بنانا چاہئے۔

    ------------------------

    جواب صحیح ہے بہ شرطیکہ جواد ڈاڑھی کاٹتا نہ ہو اور اگر کاٹی ہو تو ایک مشت کے بہ قدر ہو جائے۔ (ن)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند