• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 167430

    عنوان: ڈاڑھی كرتا دیكھ كر نماز پڑھانے كے لیے آگے بڑھانا؟

    سوال: لوگ نماز کے لیے آگے کردیتے ہیں،داڑھی اور ٹوپی دیکھ کر،حالانکہ کبیرہ گناہ کیا ہوتا ہے اور کوئی داڑھی والا نہیں ہوتا۔تو انکار کرنا چاہئے یا نماز پڑھنی چاہئے ؟اگر نہ پڑھائی تو بغیر داڑھی والا جائے گا،کیا کرنا چاہئے ؟

    جواب نمبر: 167430

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 420-370/M=04/1440

    نماز کی امامت کے لئے ایسے شخص کو آگے بڑھانا چاہئے جوموجود لوگوں میں دوسروں سے بہتر ہو، اگر کوئی شخص داڑھی اور ٹوپی والا ہے اور وہ قرآن صحیح پڑھ لیتا ہے تو اس کو امامت کے لئے بڑھا سکتے ہیں، رہی بات کہ وہ گناہ کبیرہ کیا ہوتا ہے اس کی تحقیق کس طرح ہوئی اور کیسے معلوم ہوا کہ وہ گناہ کبیرہ کیا ہے؟ اور گناہ کبیرہ سے کونسا گناہ مراد ہے اور اگر مان لیا جائے کہ گناہ کیا ہے تو داڑھی مونڈانا بھی گناہ ہے، اور اس کا گناہ کھلا ہوا ہے اس اعتبار سے دونوں گناہ کے مرتکب ہیں پس ڈاڑھی والا غیر داڑھی والے سے بہتر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند