عنوان: آفس کے پورے وقت کام کرنے میں کسی نماز کے قضا ہونے کا ڈر ہو تو كیا كریں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیانِ عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ سائل سرکاری دفتر میں ملازم ہے ۔ اور ہمارے دفتری اوقات صبح 9 سے شام 5 تک ہیں۔ سردیوں میں مغرب کی جماعت کا وقت 5 تک اجاتا ہے ۔ اس لئے ہمارے دفتر میں انگوٹھا لگانے والی حاضری ہے ۔ جو دیر سے آتے ہیں یا نہیں آتے تو ان کے خلاف کاروائی کی جاتی ہے ۔ دن چھوٹے ہونے کی وجہ سے مقامی گشت کے لئے 2 گھنٹے کی چھٹی بھی لینی پڑتی ہے ۔ اور مغرب کی جماعت میں پہونچنے کے لئے 20 یا 30 منٹ پہلے نکلتا ہوں تا کہ جماعت مل جائے ۔ 20 سے 30 منٹ پہلے نکلنے کے لئے صبح 20 یا 30 منٹ جلدی آجاتا ہوں۔ تا کے 8 گھنٹے پورے ہو جائیں اور گشت کے لئے اپنے افسر سے 2 گھنٹوں کی چھٹی کی درخواست دے دیتا ہوں اگر مل جائے تو چلا جاتا ہوں اور اگر نہ ملے تو نہیں جاتا ۔ کیامیرا عمل درست ہے ؟ راہنمائی فرمائیں۔
جواب نمبر: 16666401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 188-179/D=3/1440
صورت مسئولہ میں دفتر کے جو اوقات متعین ہیں اسی متعینہ وقت میں آپ اپنی ڈیوٹی کو انجام دیں، اس میں ردّ وبدل کرنے کا آپ کو اختیار نہیں ہے، لیکن اگر آفس کے پورے وقت کام کرنے میں کسی نماز کے قضا ہونے کا ڈر ہو تو نماز کے لئے پانچ دس منٹ نکال لیں، اور اس کے بقدر دوسرے وقت میں کام کرلیں تو بہتر ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند