• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 166560

    عنوان: منفرد قنوت نازلہ پڑھ سكتا ہے یا نہیں؟

    سوال: مولانا میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ اگر ہم فجر کی نماز کسی وجہ سے اکیلے پڑھ رہے ہوں تب قنوت نازلہ پڑھ سکتے ہیں؟ برائے مہربانی جلد اصلاح فرمائیں نوازش ہوگی۔

    جواب نمبر: 166560

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:214-181/sd=3/1440

     خاص حالات میں جبکہ مسلمانوں پر عمومی طور پر کوئی مصیبت و آفت کا نزول ہو، قنوت نازلہ فجر کی جماعت کی نماز میں مشروع ہے ، منفرد تنہا نماز پڑھنے والے کے لیے قنوت نازلہ مشروع نہیں ہے ۔

    قال ابن عابدین : وَقَالَ الْحَافِظُ أَبُو جَعْفَرٍ الطَّحَاوِیُّ: إنَّمَا لَا یَقْنُتُ عِنْدَنَا فِی صَلَاةِ الْفَجْرِ مِنْ غَیْرِ بَلِیَّةٍ، فَإِنْ وَقَعَتْ فِتْنَةٌ أَوْ بَلِیَّةٌ فَلَا بَأْسَ بِہِ، فَعَلَہُ رَسُولُ اللَّہِ - صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، وَظَاہِرُ تَقْیِیدِہِمْ بِالْإِمَامِ أَنَّہُ لَا یَقْنُتُ الْمُنْفَرِد( شامی: ۱۱/۲، باب الوتر والنوافل ، ط: دار الفکر، بیروت ) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند