عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 166062
جواب نمبر: 166062
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 236-233/H=3/1440
رکوع ، سجدے قومے اور جلسے میں تسبیح اور تحمید کے مذکورہ کلمات کا اضافہ کرنا نوافل اور سنن میں تو جائز ہے، البتہ فرائض میں امام کے لئے مکروہ ہے جب کہ مقتدیوں کو گرانی ہو۔ ولیس بینہما ذکر مسنون وکذا بعد رفعہ من الرکوع دعاء ، وکذا لایأتي في رکوعہ وسجودہ دعاء علی المذہب ، وما ورد محمول علی النفل ۔ اور سجدے کی حالت میں قرآن پاک اور احادیث مبارکہ کے الفاظ سے دعا کرنا صرف نفل پڑھنے والے کے لئے جائز ہے، فرائض میں اس کی اجازت نہیں۔ ولا بأس للمتطوع المنفرد أن یتعوذ من النار، ویسأل الرحمة عند آیة الرحمة وإن کان في الفرض یکرہ، وأما الإمام والمقتدي فلا یفعل ذلک في الفرض ولا في النفل (ہندیة: ۱/۱۶۷، ط: اتحاد) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند