عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 165828
جواب نمبر: 165828
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 178-111/B=2/1440
ظہر کی سنن موٴکدہ قبلیہ کی سنّیت ، جماعت ہو جانے سے ختم نہیں ہوتی؛ بلکہ جماعت کے بعد بھی اُن کی ادائیگی مسنون رہتی ہے؛ اس لئے آپ جماعت کے بعد وقت کے اندر انہیں ضرور ادا کریں۔ بخلاف سنة الظہر فإنہ یترکہا ثم یأتی بہا علی أنہا سنة قبل شفعة عنہ محمد وبہ یفتی۔ التنویر مع الدر والرد: ۲/۵۱۲-۵۱۳، کتاب الصلاة، باب ادراک الفریضہ، ط: زکریا دیوبند۔
ویترک سنة الظہر في الحالین ویقضیہا في وقتہ ۔ ملتقی مع المجمع: ۱/۲۱۱، کتاب الصلاة، باب ادراک الفریضہ، ط: زکریا۔
ویترک سنة الظہر في الحالین ای خوف الفوت وعدمہ ویقتدی ثم یقضیہا في وقتہ ۔ الدر الممنتقیٰ مع المجمع: ۱/۲۱۱، کتاب الصلاة، باب ادراک الفریضة ، ط: زکریا دیوبند۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند