عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 165643
جواب نمبر: 165643
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 63-21/SN=2/1440
مسبوق آخری رکعت یعنی امام کے قعدہٴ اخیرہ میں صرف تشہد پڑھے گا؛ البتہ بہتر یہ ہے کہ تشہد کو اتنا آہستہ پڑھے گا کہ اس کے ختم ہوتے ہوتے امام سلام پھیر دے، اگر تشہد ختم ہوجائے اور امام سلام نہ پھیرے تو أشہد أن لا إلٰہ إلا اللہ الخ کو دہراتا رہے تاآنکہ امام سلام پھیردے، امام کے سلام کے بعد کھڑے ہوکر مابقیہ نماز ادا کرے۔ إن المسبوق ببعض الرکعات یتابع الإمام فی التشہد الأخیر، وإذا أتم التشہد لایشتغل بما بعدہ من الدعوات ثم ماذا یفعل: تکلموا فیہ وعن ابن شجاع أنہ یکرر التشہد أي قولہ: أشہد أن لا إلٰہ إلا اللہ، وہو المختار، کذا فی الوجیز ، والصحیح أن المسبوق یترسل فی التشہد حتی یفرغ عند سلام الإمام کذا فی الوجیز للکردري، وفتاوی قاضی خان (ہندیہ: ۱/۹۱) ط: زکریا)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند