عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 165613
جواب نمبر: 165613
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 87-98/D=2/1440
(۱) سخت گناہ کی بات ہے اسے توبہ استغفار کرنا چاہئے اور اللہ تعالی سے معافی مانگ کر آئندہ حکم شریعت کے مطابق موئے زیر ناف نکالنا واجب ہے اور رو کر اللہ تعالی سے دعا کریں کہ اس کوتاہی کی وجہ سے اس کے اعمال نماز روزہ کو مسترد نہ کریں۔
(۲) اگر بالوں کی جڑ تک پانی پہونچ گیا تھا تو غسل درست ہوگیا باقی بال صاف نہ کرنے کا حکم وہی ہے جو نمبر (۱) میں لکھا گیا۔
(۳) کام تو یقینا گناہ کا ہے اور اس نے بالغ ہونے کے بعد طہارت اور صفائی کے احکام سیکھنے میں کوتاہی کی یہ بھی گناہ ہے اب اس کا علاج توبہ استغفار اور آئندہ اعمال کے درستگی کی فکر کے سوا اور کچھ نہیں ۔
آپ کے جملہ اہل خانہ احیا اور مرحومین کے لئے عافیت مغفرت اور سعادت دارین کی دعاء کرتا ہوں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند