عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 165612
جواب نمبر: 165612
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 86-97/D=2/1440
(۱) نماز دل لگا کر یکسوئی سے ادا کرنے کی کوشش کریں یہ دھیان رہے کہ زبان سے کیا نکل رہا ہے اور ہم کس رکن میں ہیں سورت کے پوراہو جانے کے بعد اطمینان کرکے رکوع میں جائیں جلد بازی سے پرہیز کریں۔
(۲) جس قدر آیتیں پڑھنے میں آئیں وہ تین چھوٹی آیتوں یا ایک بڑی آیت کے برابر ہوگئیں تو نماز درست ہوگئی سجدہٴ سہو کی ضرورت نہیں اور اگر سورت کی قرأت ایک بڑی آیت کے برابر بھی نہیں ہوئی تو سجدہٴ سہو کرنا واجب ہوگا۔
(۳) جو سورت یاد ہو جلدی سے اسے شروع کردیا کریں کیونکہ اگر تین آیتوں کے پڑھنے کے بقدر خاموش رہے تو سجدہٴ سہو واجب ہوگا ۔
(۴) یہ سوچنے میں دیر نہ لگائیں جلدی سے جو سورت سمجھ میں آئے پڑھنا شروع کردیں ورنہ سجدہٴ سہو واجب ہو جائے گا جب اتنی دیر سوچنا پایا جائے جتنی دیر میں تین آیتوں کا پڑھنا پایا جاتا ہے تو سجدہٴ سہو واجب ہو جاتا ہے۔
آپ کی پریشانی کا علاج یہ ہے کہ یکسوئی اور دھیان کے ساتھ نماز ادا کرنے کی کوشش کریں اور وساوس کی طرف توجہ نہ دیں، ”مسائل سجدہ سہو“ نامی رسالہ منگوالیں اسے اچھی طرح کسی عالم سے سمجھ کر پڑھ لیں تاکہ جس صورت میں سجدہٴ سہو واجب ہوتا ہو اسے ادا کرلیا کریں اور مزید شکوک و شبہات میں نہ پڑیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند