• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 165450

    عنوان: مغرب میں صرف ایک رکعت ملی تو نماز کس طرح مکمل کی جائے؟

    سوال: سوال: تین رکعت والی نماز میں قاعدہ اولا چھوٹ جائے اس کی ترتیب کیا ہے ؟امام کے سلام پھیرنے کے جو رکعت ہوگی اس میں ایک رکعت کے بعد قاعدہ ہوگا اولا یا دوم ہماری اصلاح فرمادیں کہ صحیح کیا ہے ؟

    جواب نمبر: 165450

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:68-11/L=1/1440

    اگر مغرب کی دو رکعت چھوٹ جائے تو اس کی ادائیگی کا طریقہ یہ ہے کہ ایک رکعت پڑھ کر قعدہ کیا جائے کیونکہ یہ مسبوق کے حق میں دوسری رکعت ہے اور پھرتیسری رکعت میں قعدہ اخیرہ میں تشہد وغیرہ پڑھ کر سلام پھیر دیا جائے؛البتہ اگرمسبوق پہلی رکعت پر قعدہ نہ کرے تواس پر سجدہ سہو کرنا ضروری نہ ہوگا۔ ۔ قال في شرح المنیة: حتی لو أدرک مع الإمام رکعة من المغرب فإنہ یقرأ فی الرکعتین الفاتحة والسورة ویقعد في أولھما ؛ لأنھما ثانیتہ، ولو لم یقعد جاز استحساناً لا قیاساً ولم یلزمہ سجود السھو ولو سھواً لکونھا أولی من وجہ اھ (منحة الخالق علی البحر الرائق، کتاب الصلاة، باب الحدث فی الصلاة ۱: ۶۶۴، ط: مکتبة زکریا دیوبند، ومثلہ فی رد المحتارکتاب الصلاة، باب الإمامة،۲:۳۴۷، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند