• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 165099

    عنوان: ركوع میں جھكتے ہوئے امام اٹھنے لگے تو ركعت مانی جائے گی یا نہیں؟

    سوال: امام کے پیچھے نمازمیں تاخیر سے شریک ہوئے۔ پہلی رکعات چل رہی ہے۔ ہمارا نیت باندھ کر رکوع میں جانا اور امام صاحب کا رکوع سے اُٹھنا ایک ہی وقت ہوا، تو کیا پہلی رکعت مکمل ہوئی یا امام کے سلام پھیرنے کے بعد پوری کرنی پڑے گی؟ تاخیر سے تاخیر کب تک پہلی رکعت میں شامل ہونے پر پہلی رکعت امام کے ساتھ مکمل ہوگی؟

    جواب نمبر: 165099

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 16-36/H=1/1440

    اگر آپ نے قیام کی حالت میں تکبیر تحریمہ کہی تھی پھر آپ کا رکوع کے لئے جھکنا، اور امام صاحب کا رکوع سے کھڑا ہونا، ایک وقت میں ہوا، لیکن آپ امام کے سیدھے کھڑے ہونے سے پہلے اتنا جھک چکے تھے کہ آپ کے ہاتھ گھٹنوں تک پہنچ سکتے تھے، اور امام صاحب بھی اتنا ہی جھکے ہوئے تھے، تو صورتِ مسئولہ میں آپ نے امام صاحب کے رکوع کو پالیا، اور آپ کو وہ رکعت مل گئی، اور مشارکت کا یہی ادنیٰ درجہ ہے۔ أدرک الإمام في الرکوع فکبر قائما ثم شرع في الانحطاط وشرع الأمام في الرفع الأصح أن یعتد بہا، إذا وجدت المشارکة قبل أن یستقیم قائما وإن قل (ہندیہ:۱/۱۸۰)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند