• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 164309

    عنوان: پینٹ یا آستین کا نچلا حصہ اوپر کرکے نماز پڑھنا کیسا ہے؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بعض لوگ نماز میں یا نماز کے باہر اپنے پینٹ کا نچلا حصہ اور دونوں ہاتھوں کے آستین کا نچلا حصہ موڑتے ہیں، اس طرح موڑنا شریعت کے لحاط سے کیسا ہے؟ دلیل کے ساتھ واضح کریں۔

    جواب نمبر: 164309

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1225-1075/SN=1/1440

    (الف) پینٹ یا پاجامہ وغیرہ ٹخنوں سے نیچے پہننا شرعاً جائز نہیں ہے، حدیث میں اس پر سخت وعید آئی ہے، یہ حکم نماز کے اندر اور باہر ہر جگہ کے لئے ہے؛ اس لئے ایک مسلمان کو چاہئے پینٹ وغیرہ کے پائینچے کو اوپر رکھنے کا اہتمام کرے، اگر اتفاقاً کسی دن نیچے رہ جائے اور نماز سے پہلے اس کو اوپر کرکے نماز پڑھ لے تو شرعاً اس میں کوئی حرج نہیں؛ بلکہ کرلینا چاہئے۔ ایک حدیث میں ہے کہ اللہ تعالی کے نزدیک اس شخص کی نماز قبول نہیں ہوتی جس نے اپنے ازار (پینٹ وغیرہ) کے پائینچے کو ٹخنے سے نیچے ہونے کی حالت میں نماز پڑھی۔ (ابوداوٴد، رقم: ۶۳۹)؛ البتہ اوپر کرنے کا کام نماز سے پہلے کرلینا چاہئے، دوران نماز نہیں؛ کیونکہ دوران نماز دونوں ہاتھ سے ایسا کرنے کی صورت میں نماز فاسد ہوسکتی ہے۔

    (ب) اگر قمیص وغیرہ کی آستین کلائی یا ہتھیلی سے نیچے ہو تو اسے اٹھاکر کلائی تک کرکے ہی نماز پڑھنی چاہئے؛ تاکہ رکوع سجدہ وغیرہ ارکان ادا کرنے میں پریشانی نہ ہو؛ لیکن یہ عمل بھی نماز کی نیت باندھنے سے پہلے کرلینا چاہئے، نیت باندھنے کے بعد نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند