عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 164219
جواب نمبر: 164219
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1237-1030/N=11/1439
(۱): جی ہاں! دونوں نمازوں میں فرق ہے، یعنی: شکرانہ کی نماز، کسی نعمت کی شکر گذاری میں پڑھی جاتی ہے اور حاجت کی نماز کسی ضرورت پر اللہ تعالی سے ضرورت پوری کرانے کے لیے پڑھی جاتی ہے۔
(۲): دونوں نمازوں کے پڑھنے کا طریقہ ایک ہے؛ البتہ نماز شکرانہ میں شکرگذاری کی نیت اور نماز حاجت میں حاجت وضرورت کی نیت کی جائے گی۔
(۳):جی ہاں! دونوں نمازوں میں مطلق نماز کی نیت بہرحال ضروری ہوگی۔اور اگر نماز شکرانہ یا نماز حاجت کی تعیین کرلی جائے تو بہتر ہے۔
وکفی مطلق نیة الصلاة …لنفل وسنة راتبة وتراویح علی المعتمد؛ إذ تعیینھا بوقوعھا وقت الشروع ، والتعیین أحوط (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاة، باب شروط الصلاة، بحث النیة، ۲: ۹۴، ۹۵، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، مطلق الصلاة ینصرف إلی النفل المشروع فلذا لم یشترط تعیینہ (رد المحتار، ۲: ۹۷)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند