• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 163965

    عنوان: كیا رمضان المبارک میں قیام اللیل تراویح پڑھنے سے ادا ہوجاتا ہے؟

    سوال: سوال: قیام الیل 20 رمضان سے تقریبا پورے سعودیہ میں پڑھی جاتی ۔تراویح کے علاوہ کیا قیام الیل نفل ہیں یا سنت؟ اگر نفل ہیں تو نفل کی جماعت کرنا صحیح ہے ۔ ہم لوگوں کو اس جماعت میں شریک ہونا چاہیے ؟ یہ قیام الیل حرمین میں بہھی باقاعدہ باجماعت پڑھاء جاتی ہے ۔ وتر حرمین میں 2 رکعات سلام کے بعد 1 رکعات پڑھتے ہیں پھر رکوع کی بعد لمبی لمبی دعائیں پڑھتے ہیں کیا ایسے وتر ادا ہو جائے گا یا 3 رکعات اور دعائے قنوت پڑھنی چاہئے ؟

    جواب نمبر: 163965

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1201-1093/B=12/1439

    رمضان المبارک میں قیام اللیل تراویح کی نماز پڑھنے سے ادا ہوجاتا ہے اس کے علاوہ اگر کوئی شخص مزید نفلیں پڑھنا چاہے تو پڑھ سکتا ہے لیکن تداعی کے بغیر پڑھنی ہوگی، یعنی ایک یا دو یا تین مقتدی کے ساتھ جماعت کرلینے میں کوئی مضائقہ نہیں، البتہ اس سے زیادہ مقتدیوں کے ساتھ جماعت کرنا احناف کے یہاں جائز نہیں، نوافل باجماعت پڑھنا رمضان میں یہ حضرات امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کے یہاں ہے سعودی لوگ چونکہ حنبلی ہیں اس لیے وہ لوگ ایسا کرتے ہیں، ہمارے یہاں حنفی مسلک ہیں نوافل کو باجماعت پڑھنا مکروہ ہے، البتہ تنہا پوری رات نوافل پڑھ سکتے ہیں اور وتر تین رکعت ایک سلام سے ہے اور دعائے قنوت تیسری رکعت میں رکوع سے پہلے پڑھی جاتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند