• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 16388

    عنوان:

    اکیلے نماز پڑھتے وقت جہری نماز میں کیا زور سے قرأت کرنا چاہیے؟(۲) اگر کوئی شخص اکیلے نماز پڑھ رہا ہے اس نے اکیلے کی نیت کی ہے تب کوئی شخص نماز میں شامل ہوگیا تو کیا اس کی نماز ہوجاتی ہے؟

    سوال:

    اکیلے نماز پڑھتے وقت جہری نماز میں کیا زور سے قرأت کرنا چاہیے؟(۲) اگر کوئی شخص اکیلے نماز پڑھ رہا ہے اس نے اکیلے کی نیت کی ہے تب کوئی شخص نماز میں شامل ہوگیا تو کیا اس کی نماز ہوجاتی ہے؟

    جواب نمبر: 16388

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل):1658=353tl-11/1430

     

    (۱) اکیلے نماز پڑھنے والے کو جہری نماز میں اختیار ہے چاہے زور سے قراء ت کرے یا آہستہ کرے، البتہ زور سے قراء ت کرنا افضل ہے۔

    (۲) جی ہاں! نماز پڑھنے والا شخص اگر تنہا نماز پڑھنے کی نیت سے نماز ادا کررہا ہو تو بھی اس کی اقتدا میں دوسرا شخص نماز ادا کرسکتا ہے، بشرطیکہ دونوں کی نماز ایک ہو، یا امام کی نماز اعلیٰ درجہ کی ہو مثلاً امام فرض نماز ادا کررہا ہو اور مقتدی نفل کی نیت کرلے۔

     


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند