• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 163858

    عنوان: فرض نماز میں مقتدی کو درود شریف، دعائے ماثورہ اور تشہد کو کتنی آواز سے پڑھنا چاہئے؟

    سوال: (۱) فرض نماز میں مقتدی کو درود شریف، دعائے ماثورہ اور تشہد کو کتنی آواز سے پڑھنا چاہئے؟ (۲) سنن و نوافل میں کیا بلند آواز سے قرأت کے ساتھ نماز پڑھ سکتے ہیں؟ (۳) اگر کوئی فرض نماز امام کے پیچھے ادا کرتا ہے اور اس نماز میں قرأت کے علاوہ باقی تسبیحات اتنی آواز سے پڑھتا ہے کہ اس کے کانوں تک پہنچے کیا اتنی آواز سے پڑھنا صحیح ہے؟ اور اگر آواز بازو والے شخص کے کانوں میں بھی جارہی ہو تو اس کا کیا حکم ہے؟ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 163858

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1250-1144/M=11/1439

    (۱) مقتدی ہو یا امام ، ہر ایک کو درود شریف ، دعائے ماثورہ اور تشہد آہستہ آواز سے پڑھنا چاہئے۔ اتنی آواز سے کہ خود سن لے۔

    (۲) فرائض سے پہلے جو سنن ہیں اور فرائض کے بعد جو سنن و نوافل ہیں ان میں بھی آہستہ آواز سے قرأت کرنی چاہئے۔

    (۳) جی ہاں، تسبیحات اتنی آواز سے پڑھنا صحیح اور کافی ہے کہ اس کے کانوں تک آواز پہونچ جائے، اتنی آواز سے نہ پڑھنے کہ پاس والے سن لیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند