• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 163742

    عنوان: تراویح میں ہر چار رکعت کے بعد تھوڑی دیر استراحت کرلینا بہتر ہے

    سوال: (۱) ”سبحان ذی الملک والملکوت ، سبحان ذی العزة والعظمة والہیبة والقدرة ، والکبریآء والجبروت ، سبحان الملک الحي الذی لاینام ولایموت ، سبوح ، قدوس ، ربنا ورب الملائکة والروح ۔ اللہم أجرنا من النار یا مجیر یا مجیر یا مجیر“۔ مندرجہ بالا دعاء تراویح کی ہر چار رکعات کے بعد پڑھنی ہے؟ براہ کرم، مجھے اس کے پڑھنے کا حوالہ مطلوب ہے۔ کیا یہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وسلم) کی سنت ہے؟ یا یہ بدعت ہے؟ کیا اس کے متعلق کوئی حدیث ہے یا کوئی اور حوالہ ہے؟ (۲) فرض نمازوں کے بعد میں نے دیکھا کہ کچھ لوگ اپنے ہاتھوں کو اٹھاکر اپنے سروں پر رکھتے ہیں، کیا یہ سنت ہے یا بدعت؟ کیا اس کے متعلق کوئی حدیث ہے؟

    جواب نمبر: 163742

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1273-1097/B=12/1439

    (۱)تراویح میں ہر چار رکعت کے بعد تھوڑی دیر استراحت کرلینا بہتر ہے۔ اب اس ترویحہ میں اگر کوئی نفل پڑھنا چاہے تو پڑھ سکتا ہے۔ اگر کوئی دعا کرنا چاہے تو کرسکتا ہے۔ حدیث شریف میں اس وقت پڑھنے کے لئے کوئی دعا نہیں آئی ہے۔ آدمی اپنی طرف سے جو دعا چاہے کرسکتا ہے۔ مذکورہ دعا بھی صحیح ہے پڑھ سکتا ہے مگر اسے مسنون دعا نہ سمجھے۔

    (۲) فرض نمازوں کے بعد سر پر ہاتھ رکھنا یہ کوئی سنت نہیں بلکہ بہ طور روحانی علاج کے کیا جاتا ہے۔ علماء نے لکھا ہے کہ فرضوں کے بعد جو شخص سر پر ہاتھ رکھ کر یَا قَوِیُّ گیارہ مرتبہ پڑھے تو اس کا حافظہ طاقتور ہو جاتا ہے۔ یہ کوئی مسنون عمل نہیں ہے۔ نہ مسنون سمجھنا چاہئے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند