عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 163674
جواب نمبر: 163674
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1313-1165/H=11/1439
احسن الفتاویٰ میں ہے ”رکوع میں امام کے ساتھ ذرا سی شرکت بھی کافی ہے حتی کہ اگر مقتدی اس حالت میں رکوع کے لئے جھکا کہ امام رکوع سے اٹھ رہا ہے مگر امام ابھی اتنا سیدھا نہیں ہوا کہ اس کے ہاتھ گھٹنوں تک نہ پہونچ سکیں اس حال میں مقتدی اتنا جھک گیا کہ اس کے ہاتھ گھٹنوں تک سکتے ہوں تو اس کو یہ رکعت مل گئی اس کے لئے بقدر تسبیحہٴ واحدہ رکوع میں ٹھہرنا واجب ہے۔ اس کے بعد بقیہ تسبیحات چھوڑ کر اتباع امام واجب ہے۔ اھ “ ص: ۲۸۸/۳، ط: زکریا بکڈپو۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند