عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 16347
میں
یہ معلوم کرنا چاہتی ہوں کہ بالوں کا جوڑا بناکر ہم نماز پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟ جب
کہ بہشتی زیور میں ہم نے پڑھا ہے کہ نماز نہیں ہوسکتی ؟پر کچھ لوگ یہ کہتے ہیں کہ
اگر جوڑا فیشن کے لیے ہو تو نماز نہیں ہوگی اگر ہم گرمی سے بچنے کے لیے جوڑا
باندھیں تو نماز ہوجائے گی؟ مہربانی فرماکر آپ ہمیں صحیح بات بتائیں۔ دعاؤں میں
یاد رکھیں۔
میں
یہ معلوم کرنا چاہتی ہوں کہ بالوں کا جوڑا بناکر ہم نماز پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟ جب
کہ بہشتی زیور میں ہم نے پڑھا ہے کہ نماز نہیں ہوسکتی ؟پر کچھ لوگ یہ کہتے ہیں کہ
اگر جوڑا فیشن کے لیے ہو تو نماز نہیں ہوگی اگر ہم گرمی سے بچنے کے لیے جوڑا
باندھیں تو نماز ہوجائے گی؟ مہربانی فرماکر آپ ہمیں صحیح بات بتائیں۔ دعاؤں میں
یاد رکھیں۔
جواب نمبر: 16347
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د):1897=1494
عورتوں کو جوڑا باندھ کر نماز پڑھنے کی اجازت ہے،مردوں کے لیے مکروہ ہے، کیونکہ عورتوں کا بال ستر میں داخل ہے، کبھی کھلا رہنے سے کپڑے کے باہر ظاہر ہوسکتا ہے، اور چھپانا دشوار ہوجائے گا، بہشتی زیور میں آپ نے کہاں پڑھا ہے پورا حوالہ صفحہ نمبر وغیرہ کا لکھیں ہوسکتا ہے کہ وہ مردوں کا حکم لکھا گیا ہو۔ قال فی الدر فی باب المکروہات وعقص شعرہ قال الشامي أي ضفرہ وفتلہ ․․․ أو یلف ذوائبہ حول رأسہ کما یفعلہ النساء في بعض الأوقات أو یجمع الشعر کلہ من قبل القفا ویشدہ بخیط الخ (شامي: ۱/۶۷۱) وفي نیل الأوطار عن العراقي وھو مختص بالرجال دون النساء لأن شعرہن عورة یجب سترہ في الصلاة فإذا نقضتہ ربما استرسل وتعذر سترہ فتبطل صلاتہا․ ہکذا في إمداد الأحکام : ۱/۴۹۵۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند