• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 16218

    عنوان:

    جیسا کہ آپ لوگوں کو معلوم ہوگا کہ ابو ظہبی میں ایک ہی مسجد میں اذان ہوتی ہے اور سیٹلائٹ کے ذریعہ سے سبھی مسجد میں آواز آتی ہے۔کیا یہ صحیح ہے ، حکومت کی طرف سے ایسا کیا ہوا ہے ؟ ایک ہمارے بھائی ہیں فلپائن کے جو ہماری آفس میں کام کرتے ہیں وہ خود اذان نہ دے کر موبائل میں ریکارڈ کئے ہوئے ہیں اسے شروع کردیتے ہیں خود بیٹھ جاتے ہیں۔ میں نے ان کو بولا آپ خود اذان دو ثواب ہوگا، وہ بولتے ہیں یہ حرام کے موٴذن کی آواز ہے۔ کیا یہ صحیح طریقہ ہے؟ برائے مہربانی رہنمائی فرماویں۔

    سوال:

    جیسا کہ آپ لوگوں کو معلوم ہوگا کہ ابو ظہبی میں ایک ہی مسجد میں اذان ہوتی ہے اور سیٹلائٹ کے ذریعہ سے سبھی مسجد میں آواز آتی ہے۔کیا یہ صحیح ہے ، حکومت کی طرف سے ایسا کیا ہوا ہے ؟ ایک ہمارے بھائی ہیں فلپائن کے جو ہماری آفس میں کام کرتے ہیں وہ خود اذان نہ دے کر موبائل میں ریکارڈ کئے ہوئے ہیں اسے شروع کردیتے ہیں خود بیٹھ جاتے ہیں۔ میں نے ان کو بولا آپ خود اذان دو ثواب ہوگا، وہ بولتے ہیں یہ حرام کے موٴذن کی آواز ہے۔ کیا یہ صحیح طریقہ ہے؟ برائے مہربانی رہنمائی فرماویں۔

    جواب نمبر: 16218

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل):1522=311tl-10/1430

     

    صورت مسئولہ میں جس مسجد میں اذان ہوتی ہے، اس کی ہی طرف سے وہ اذان کفایت کرے گی، سیٹلائٹ کے ذریعے جتنے مسجدوں میںآ واز پہنچائی جاتی ہے، ان کی طرف سے کفایت نہیں کرے گی۔

    (۲) اذان کے وقت موبائل میں ریکارڈ شدہ اذان کو شروع کردینا صحیح نہیں، اس سے اذان کی سنیت ادا نہیں ہوگی: وجزم المصنف بعدم صحة أذان مجنون ومعتوہ وصبي لا یعقل وفي السامي لعدم حصول المقصود لعدم الاعتماد علی قولہم (شامي: ۲/۶۱، زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند