عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 16183
عرض
یہ کرنا ہے کہ اگر کسی وجہ سے (گرمی ہو اور بجلی نہ ہو) مسجد کے باہر (برآمدے میں یا
چھت کے اوپر) جماعت کی جائے تو درست ہے یا نہیں؟ تشفی بخش جواب دے کر شکریہ کا
موقع دیں۔
عرض
یہ کرنا ہے کہ اگر کسی وجہ سے (گرمی ہو اور بجلی نہ ہو) مسجد کے باہر (برآمدے میں یا
چھت کے اوپر) جماعت کی جائے تو درست ہے یا نہیں؟ تشفی بخش جواب دے کر شکریہ کا
موقع دیں۔
جواب نمبر: 1618301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل):1553=1240-10/1430
بوقت ضرورت صحن مسجد میں نماز باجماعت ادا کرنے کی گنجائش ہے۔ چھت کے اوپر نماز ادا کرنا مکروہ ہے، کما فی الشامی اس لیے بوقت ضرورت صحن مسجد میں جماعت اولیٰ ادا کرلی جائے، مسجد کے چھت پر ادا نہ کی جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا شرعی سفر کے تحقق کے لیے سفر بامشقت شرط ہے ؟
2628 مناظرکیا بغیر داڑھی والے امام کے پیچھے نماز ہوجائے گی؟
3654 مناظربرائے کرم مجھ کو سجدہ سہو کا طریقہ صحیح حوالہ کے ساتھ بتائیں؟
2504 مناظرعصر کی فوت شدہ نماز مغرب یا عشا کے وقت پڑھنا
2489 مناظریہاں کویت میں ساری مساجد میں عصر کی نماز شافعی وقت کے مطابق ہوتی ہے۔ اگر ہمیں باجماعت نماز پڑھنا ہو تو حنفی وقت تو شروع ہی نہیں ہوتا۔ نماز باجماعت کیسے پڑھیں؟ کیا ایسی صورت نکل سکتی ہے کہ جماعت سے نماز نہ پڑھیں اور مسجد میں ہی حنفی وقت کا انتظار کریں او رجب حنفی وقت ہو جائے او رکوئی آدمی مسجد میں آجائے جس نے عصر نہیں پڑھی ہو تو اس کے ساتھ مسجد ہی میں دوسری جماعت کرلی جائے؟ لیکن مسجد میں دوسری جماعت کرنا مکروہ تحریمی ہے؟ کیا کوئی صورت نکل سکتی ہے یا پھر شافعی وقت کے مطابق ہی پہلی جماعت سے نماز پڑھیں؟
3667 مناظر