عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 161720
جواب نمبر: 161720
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1276-1115/N=1/1440
اگر آدمی اپنے وطن اصلی یا وطن اقامت سے سفر شرعی کی مسافت کے ارادے سے روانہ ہو تو وہ مسافر اس وقت ہوتا ہے جب وہ آبادی سے باہر نکل جائے، پس صورت مسئولہ میں اگر اسٹیشن آبادی میں داخل ہے اور اسٹیشن پر عصر کا وقت ہوگیا تو آپ کو مکمل ۴/ رکعتیں پڑھنی ہوں گی، صرف دو رکعتیں نہیں؛ کیوں کہ ابھی آپ شرعاً مسافر نہیں ہوئے۔
من خرج من عمارة موضع إقامتہ قاصداً مسیرة ثلاثة أیام ولیالیھا ……صلی الفرض الرباعي رکعتین …حتی یدخل موضع مقامہ أو ینوي الخ (تنویر الأبصار مع الدر والرد، کتاب الصلاة، باب صلاة المسافر، ۲: ۵۹۹- ۶۰۴، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، قولہ: ”من خرج من عمارة موضع إقامتہ“: أراد بالعمارة ما یشمل بیوت الأخبیة؛ لأن بھا عمارة موضعھا (رد المحتار)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند