• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 160989

    عنوان: زبان سے نیت كے الفاظ كہنا كیسا ہے؟

    سوال: کچھ لوگ زبان سے نماز کی نیت کرنے کو ٹھیک نہیں کہتے اور اس کے لئے حدیث کا حوالہ مانگتے ہیں۔ ان کے لئے قرآن اور حدیث کی روشنی میں جواب بتائیں۔

    جواب نمبر: 160989

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:937-705/sn=8/1439

    نیت درحقیقت دل کے ارادے کا نام ہے، نیت کے تحقق کے لیے زبان سے تلفظ ضروری نہیں ہے، اگر کوئی شخص نماز پڑھتے وقت زبان سے کچھ نہ کہے، صرف دل میں نماز کی نیت کرلے تو شرعاً اس میں کوئی حرج نہیں ہے، نماز بلاشبہ ہوجائے گی؛ ہاں اگر دل کے ارادے کے ساتھ ساتھ مزید استحضار کے لیے زبان سے بھی کہہ لے تو زیادہ اچھا ہے، زبان سے بھی نیت کرنے کی بات جو فقہائے احناف نے کہی ہیں وہ اس کے پیش نظر یعنی مزید استحضار کے لیے ہے اور یہ ایک بدیہی چیز ہے، اس کے لیے مستقل دلیل کی ضرورت نہیں ہے۔ والمعتبر فیہا عمل القلب اللازم للإرادة فلا عبرة للذکر باللسان إن خالف القلب؛ لأنہ کلام لا نیة الخ (درمختار مع الشامی: ۲/ ۹۱، ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند