عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 160953
جواب نمبر: 160953
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:963-685/sn=8/1439
اگر یہ غیر عالم شخص قواعدِ تجوید کی رعایت کے ساتھ قرآنِ کریم پڑھ لیتا ہے؛ نیز طہارت ونماز وغیرہ سے متعلق مسائل شرعیہ کا علم رکھتا ہے اور فسق وفجور کی کوئی چیز اس میں نہیں ہے تو اسے امام رکھنا نیز مستقل طور پر اس کے پیچھے نماز پڑھنا شرعاً درست ہے؛ باقی اگر کسی اچھے پڑھنے والے عالم باعمل کو ”امام“ مقرر کیا جائے تو زیادہ بہتر ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند