عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 160562
جواب نمبر: 16056201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:891-695/sn=8/1439
مذکور فی السوال غلطی کی بنا پر آیت کا معنی تو بدلا ہے؛ لیکن تغیر فاحش (جو مفسد نماز ہے وہ نہیں ہوا) اس لیے صورت مسئولہ میں فسادِ نماز کا حکم نہ ہوگا؛ بلکہ نماز درست ہوگئی۔ (دیکھیں: کبیری، ص: ۴۹۲، ۴۹۳، ط: سہیل، نیز دیکھیں: امداد المفتین، باب زلة القاری)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں
شادی سے پہلے نمازو ذکر کی بہت پابند تھی لیکن اب اس معاملہ میں دن بدن سست ہوتی
جارہی ہوں۔ کلمہ و استغفار تو اب بھی پڑھتی ہوں لیکن جب سے یہ پڑھا کہ نماز کے بغیر
کوئی بھی عمل قبول نہیں ہوتا مزید ذہنی الجھاؤ کا شکار ہوتی جارہی ہوں۔ ایک عجیب سی
نحوست کا اثر لگتا ہے کہ سب کچھ پتہ ہونے کے باوجود میں اتنی سست کیوں ہوتی جارہی
ہوں اور یہ صرف دینی اعتبار سے نہیں بلکہ دنیاوی اعتبار سے بھی ہے کہ گھر کا کوئی
بھی کام کرنے کا دل نہیں کرتا، استغفار تو ہر وقت پڑھتی ہوں کہ کہیں توبہ سے بھی
دور نہ ہوجاؤں۔برائے کرم میری مدد کریں مجھے اس ذہنی کیفیت سے نکلناہے۔
اگر
میں امام کے پیچھے نماز پڑھ رہا ہوں جو کہ رفع یدین کررہا ہے اور میں نہیں کررہا
ہوں تو کیا میری نماز ہوجائے گی؟
کیا حکم شرعی ہے اس مسئلے کہ بارے میں کہ دیکھا گیا ہے کہ اقامت کے وقت بعض نمازی اللہ اکبر کہنے سے قبل ہی کھڑے ہوجاتے ہیں بعض اشھد ان محمد رسول اللہ پر کھڑے ہوتے ہیں اور بعض حی علی الصلوة ، حی علی الفلاح اور قدقامتِ الصلوة پر ہوتے ۔۔ قرآن و حدیث و فقہ حنفی کی روشنی میں جماعت کے لئے اقامت کی کس پکار پر کھڑا ہونا چاہئے امام اقامت میں شروع میں کھڑا ہو تو کیا حکم ہے۔ اگر امام اقامت میں بیٹھا ہو تو کیا حکم ہے کیا اقامت میں کھڑے ہونے کے لئے امام کی پیروی ضروری ہے؟ تفصیل سے جواب درکار ہے۔
3526 مناظركیا عصر اور فجر کے بعد سجدہ تلاوت كرسكتے ہیں؟
2866 مناظراسکول
میں نماز کا وقت نہیں ملتا