عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 158850
جواب نمبر: 158850
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:670-706/sn=8/1439
افعالِ نماز کے ضمن میں جو نقل وحرکت ہوتی ہے اسے سے خود بخود ورزش کا مقصد حاصل ہوجائے گا، ورزش کے لیے مستقلاً کسی عمل کی ضرورت نہیں ہے؛ اس لیے آپ صرف نماز کی نیت سے جتنی توفیق ہو نوافل پڑھ لیا کریں، اس سے نماز کا ثواب بھی پورا پورا مل جائے گا اور ساتھ ساتھ ورزش کا مقصد بھی حاصل ہوجائے گا؛ البتہ یہ بات ملحوظ رہے کہ نماز پڑھتے وقت ورزش وغیرہ پیش نظر نہ ہونا چاہیے، اس سے ثواب میں کمی آئے گی۔ (دیکھیں الاشباہ مع شرحہ للحموی: ۱/ ۱۴۲، ط: زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند