• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 158850

    عنوان: نفل نماز پڑھنے میں اگر ورزش پیش نظر رہے تو کیا حکم ہے؟

    سوال: میں ذیابیطس (diabetes) کا مریض ہوں۔ اور ایسے مریضوں کو وَرزش نہایت ضروری ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ اگر ورزش کے دوران بھاگ دوڑ وغیرہ کے بجائے نفل نمازیں پڑھی جائیں تو کیا نفل نمازوں کا ثواب ملے گا؟ یقینا مقصد ورزش ہے لیکن اگر ورزش میں بھی ایسا کام کیا جائے جو کہ نیکی کا ذریعہ بن جائے یعنی نفل نمازیں پڑھ لی جائیں، تو کیسا رہے گا؟

    جواب نمبر: 158850

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:670-706/sn=8/1439

    افعالِ نماز کے ضمن میں جو نقل وحرکت ہوتی ہے اسے سے خود بخود ورزش کا مقصد حاصل ہوجائے گا، ورزش کے لیے مستقلاً کسی عمل کی ضرورت نہیں ہے؛ اس لیے آپ صرف نماز کی نیت سے جتنی توفیق ہو نوافل پڑھ لیا کریں، اس سے نماز کا ثواب بھی پورا پورا مل جائے گا اور ساتھ ساتھ ورزش کا مقصد بھی حاصل ہوجائے گا؛ البتہ یہ بات ملحوظ رہے کہ نماز پڑھتے وقت ورزش وغیرہ پیش نظر نہ ہونا چاہیے، اس سے ثواب میں کمی آئے گی۔ (دیکھیں الاشباہ مع شرحہ للحموی: ۱/ ۱۴۲، ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند