عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 158837
جواب نمبر: 15883701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 667-509/sn=6/1439
اقامت موٴذن کی اجازت سے دوسرا آدمی بھی کہہ سکتا ہے؛ لیکن بہتر یہ ہے کہ جو شخص اذان دے اقامت بھی وہی کہے․․․ الأفضل أن یکون الموٴذن ہو المقیم أي لحدیث من أذّن فہو یقیم وتمامہ في حاشیة نوح (الدر مع الرد، ۲/ ۶۴، ط: زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
غیر شادی شدہ شخص کو امام بنانا
4374 مناظراگر دوران نماز سورہ ملاتے وقت ایک یا دو آیت چھوٹ جائے تو کیا نماز لوٹانا ہوگا یا سجدہ سہو کرنا ہوگا جب کہ اس سے آگے اور اس سے پیچھے تین تین آیتیں پڑھ چکا ہے؟ (۲)اگر نماز میں ? فجعل? کی جگہ ?فجعلہ? پڑھ دیا تو نماز صحیح ہوگی یا نہیں جب کہ اس سے پہلے تین آیت پڑھ چکا ہے؟ (۳) کیا فجر کی نماز سے پہلے فجر کی سنت کے علاوہ کوئی اور نماز پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟ اگر نہیں تو کیوں؟ (۴) اگر کوئی شخص امام صاحب سے فجر اور عصر کی نماز کے بعد مصافحہ کرنا چاہتا ہے اور اگر اس سے مصافحہ نہیں کیا جائے تو وہ اس امام کے پیچھے نماز نہیں پڑھتا ہے۔ نیز وہ بریلوی سے تعلق رکھتاہے۔ کیا اس سے مصلحتاً ہاتھ ملانا درست ہے یا نہیں تاکہ وہ نماز پڑھتا رہے؟ کیا امام کو مصافحہ کرلینا چاہیے یا نہیں؟
7130 مناظرایک سورت چھـڑنے کی وجہ سے کیا سجدہٴ سہو لازم ہوگا؟
1533 مناظرنماز میں بلا ترتیب سورة پڑھنے کا حکم
1846 مناظرامامت کی شرائط کی وضاحت فرمائیں ۔ نیز، داڑھی کے سلسلے میں کیا حکم ہے؟
2718 مناظرمیں اکثر دیکھتا ہوں کہ جب موٴذن اقامت ختم کرتے ہیں تو لوگ حق لاالہ اللہ محمد رسول اللہ کہتے ہیں۔ اس کی کیا حقیقت ہے؟ کیا یہ بدعت ہے؟ اگر یہ بدعت ہے تو لوگوں کو کیسے سمجھایا جائے؟ کیوں کہ اگر منع کریں گے تو کہیں گے کہ دیکھو کلمہ پڑھنے سے منع کررہا ہے؟
2265 مناظرمیرا
سوال یہ ہے کہ فجر کی نماز میں ایک شخص نے دو رکعت سنت نہیں پڑھا اور جماعت کھڑی
ہوچکی ہے۔ تو کیا وہ دو رکعت سنت فجر سے پہلے پڑھے گا یا بعد میں، اگر فرض کے بعد
تو کس وقت؟
کسی شخص کے ذمہ
اگر بہت ساری نمازیں باقی ہوں اور وہ اس کو ادا کرنے کا ارادہ رکھتا ہو
تو کیا قضاء نمازوں میں شروع میں ثناء چھوڑ دینا، رکوع و سجود میں ایک
مرتبہ تسبیح پڑھنا، اور تشہد کے بعد (درود شریف ودعا پڑھے بغیر)سلام
پھیرلینا درست ہوگا یا نہیں؟
۲) اگر ایک دن میں
صرف فجر کی ہی قضاء نمازیں دس ، پندرہ دن کی پڑھ لے اور باقی نمازیں
جیسے ظہر ، عصر ، مغرب اور عشاء کی نہ پڑھے تو کیا اس ترتیب کے ساتھ کہ جب
فجر کی قضاء نمازیں مکمل ہوں گی اس کے بعد باقی ظہر، پھر عصرپھر مغرب اور
پھر عشاء کی قضاء پڑھوں گا، درست ہوگا یا نہیں؟یا پہلے صرف عشاء کی
قضاء نمازیں بمع وتر پڑھے اور اسی ترتیب سے بعد میں ظہر، پھر مغرب اور پھر
فجر یعنی بے ترتیب پڑھ سکتا ہے یا نہیں؟ ۳) نیز اکابرین اس
بارے میں کیا فرماتے ہیں کہ بہتر طریقہ کون سا ہوگا جس پر قضاء نمازوں
کی ادائیگی سہولت کے ساتھ ہوجائے اور وقت بھی کم سے کم لگے، کیوں کہ
بعض حضرات زندگی کی بے ثباتی کی بناء پر جلد سے جلد اس ذمہ داری سے سبکدوش
ہونا چاہتے ہیں اور ایک نشست میں کئی قضاء نمازیں ادا کرنا چاہتے ہیں جس
میں کافی وقت صرف ہوگا۔
ازراہِ کرم شریعت مطہرہ کی روشنی
میں مفصل جواب عنایت فرماکر ممنون
فرمائیں۔ جزاک اللہ احسن الجزاء
قصر واتمام کا ضابطہ کیا ہے؟
3034 مناظر