عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 158643
جواب نمبر: 158643
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 519-443/N=5/1439
(۱): اگر کسی نے امام کے ساتھ رکوع پالیا تو اس نے رکعت پالی اور اس صورت میں وہ حکماً قراء ت پانے والا بھی شمار ہوگا۔ اور اگر امام کے ساتھ رکوع نہیں پایا تو رکعت پانے والا شمار نہ ہوگا؛ کیوں کہ رکوع نصف قیام ہے ؛ اس لیے رکوع پانا قیام اور قراء ت پانا ہوسکتا ہے۔ اور اگر امام رکوع سے اٹھ گیا اور مقتدی نے امام کو قومہ یا سجدہ میں پایا تو مقتدی رکعت پانے والا شمار نہ ہوگا؛ کیوں کہ قومہ رکن نہیں ہے اور سجدہ کسی بھی درجے میں بہ حکم قیام نہیں ہے۔
(۲): احناف کے نزدیک امام کی قراء ت مقتدی کی قراء ت ہوتی ہے جیسا کہ بعض احادیث میں آیا ہے ، نیزمقتدی کو امام کے پیچھے قراء ت سے منع کیا گیا ہے اور جن احادیث میں مقتدی کی قراء ت کا ذکر آیا ہے، وہ احناف کے نزدیک منسوخ ہیں، تفصیل کے لیے ”اعلاء السنن“ ، ”ایضاح الادلة“ اور ”کیامقتدی پر فاتحہ واجب ہے؟“ کا مطالعہ کیا جائے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند