• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 158585

    عنوان: کیا مسبوق سجدہ سہو میں امام کے ساتھ سلام پھیرے گا؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ امام سے نماز میں سہو ہو جائے تو مسبوق سجدہ سہو کے سلام میں امام کی اتباع کرے گا یا نہیں اور اگرمسبوق سلام میں اتباع کر لیا تو اس کی نماز ہوئی یا نہیں؟ سوال: سجدہ سہو کے سلام میں مسبوق امام کی اتباع کرے گا یا نہیں اور اگر اتباع کر لیا تو اس کی نماز ہوئی یا نہیں وضاحت کے ساتھ دریافت فرمائیں۔ عین نوازش ہوگی۔

    جواب نمبر: 158585

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:501-412/sd=5/1439

    مسبوق سجدہ سہو کے سلام میں امام کے ساتھ شریک نہیں ہوگا، یعنی وہ سلام نہیں پھیرے گا ؛ البتہ اُس کے لیے امام کے ساتھ سجدہ کرنا ضروری ہے اور اگر مسبوق نے بھول سے امام کے ساتھ سلام پھیر دیا، تو اس کی نمازہوجائے گی ۔ قال ابن عابدین :(قولہ والمسبوق یسجد مع إمامہ) قید بالسجود لأنہ لا یتابعہ فی السلام، بل یسجد معہ ویتشہد فإذا سلم الإمام قام إلی القضاء۔( الدر المختار مع رد المحتار : ۸۲/۲، کتاب الصلاة، باب سجود السہو ، ط: دار الفکر، بیروت ) 


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند