عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 158024
جواب نمبر: 158024
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:396-333/sd=4/1439
مقتدی سے امام کے پیچھے کوئی موجب سجدہ سہوعمل ہوجائے ، تو اس پر سجد سہو واجب نہیں ہوتا۔ قال فی مجمع الأنہر (۱: ۲۲۲ط دارالکتب العلمیة بیروت): لا بسہوہ أی: لا یلزم سجود السہو بسہو المقتدی لا علیہ ولا علی إمامہ اھ۔قال الحصکفی :لا بسہوہ- أی: بسہو المقتدی- أصلا (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاة، باب سجود السہو ۲: ۵۴۶، ط: مکتبہ زکریا دیوبند) سہو الموتم لا یوجب السجدة (عالمگیری: ۱۲۸/۱) اس لیے صورت مسئولہ میں بھی مسبوق مقتدی پر امام کے پیچھے سہواً درود شریف اور دعائے ماثور پڑھ لینے سے سجدہ سہو واجب نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند