• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 157981

    عنوان: نابالغ کی اذان کا حکم؟

    سوال: حضرت مفتی صاحب! اذان میں حی علی الفلاح دو مرتبہ کی جگہ چار بار کہہ دیا گیا غلطی سے، اذان بارہ سال کے بچے نے دی، ایک مقتدی نے کہا کہ آج اذان میں یہ غلطی ہوگئی اور اس شخص کے علاوہ کوئی اور گواہ بھی نہیں ملا لیکن امام صاحب نے کہا کہ اذان ہوگئی تو وہ صاحب نماز سے پہلے ہی مسجد سے چلے گئے۔

    جواب نمبر: 157981

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:543-435/B=4/1439

    امام صاحب نے جو مسئلہ بتایا وہ صحیح ہے یعنی اذان صحیح ہوگئی، اگر ۱۲سال کے بچے نے اذان پڑھی تو اس کی اذان بھی صحیح ہے، البتہ نابالغ بچے کی اذان خلافِ اولیٰ ہے، جو صاحب نماز سے پہلے ہی مسجد سے چلے گئے، انھوں نے غلط کیا، انہیں ایسا نہ کرنا چاہیے تھا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند