عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 157967
جواب نمبر: 15796701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:506-372/sn=5/1439
مذکور فی السوال شخص کی امامت شرعاً درست ہے۔ (فتاوی محمودیہ: ۶/۳۰۰، سوال: ۲۷۲۸، ط: ڈابھیل)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،دارالعلوم دیوبند
میں نماز کے پورے واجبات جاننا چاہتاہوں۔ سلام پھیرنا فرض ہے یا سنت ہے یا پھر واجب ہے؟
میرا اصل تعلق گلگت سے ہے، میرا گھرانہ عرصہ ۲۰/ سال سے پشاور میں مقیم ہے۔ اور میں پنڈی کے کالج میں پڑھتا ہوں اور ہوسٹل میں رہتا ہوں۔ مسئلہ یہ ہے کہ اگر میں پشاور ایک ہفتہ کے لیے جاؤں تو وہاں مقیم کی نماز پڑھوں گا یا مسافر والی (قصر نماز) پڑھوں گا؟
کیا حکم شرعی ہے اس مسئلے کہ بارے میں کہ دیکھا گیا ہے کہ اقامت کے وقت بعض نمازی اللہ اکبر کہنے سے قبل ہی کھڑے ہوجاتے ہیں بعض اشھد ان محمد رسول اللہ پر کھڑے ہوتے ہیں اور بعض حی علی الصلوة ، حی علی الفلاح اور قدقامتِ الصلوة پر ہوتے ۔۔ قرآن و حدیث و فقہ حنفی کی روشنی میں جماعت کے لئے اقامت کی کس پکار پر کھڑا ہونا چاہئے امام اقامت میں شروع میں کھڑا ہو تو کیا حکم ہے۔ اگر امام اقامت میں بیٹھا ہو تو کیا حکم ہے کیا اقامت میں کھڑے ہونے کے لئے امام کی پیروی ضروری ہے؟ تفصیل سے جواب درکار ہے۔