عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 157881
جواب نمبر: 157881
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:433-371/D=5/1439
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے إِنَّ الصَّلَاةَ کَانَتْ عَلَی الْمُؤْمِنِینَ کِتَابًا مَوْقُوتًا یعنی نماز مسلمانوں پر اپنے وقت مقررہ میں فرض ہے، پس آیت کی رو سے وقت مقررہ ہی میں ادا کرنا ضروری ہوا، لہٰذا ملازمت کے دوران ہی کسی طرح ادا کرنے کی تدبیر کریں اور سنت نہ پڑھ سکیں تو صرف فرض چار رکعت ادا کرلیں نہ پڑھ سکیں تو گھر آکر قضا کرسکتے ہیں لیکن قضا کرنے کی مسلسل عادت بنالینا بہت برا ہے یہ فریضہ خداوندی کی کامل ادائیگی نہیں کہلائے گی، اگر کبھی فجر کی نماز قضا ہوجائے تو اسی روز زوال سے پہلے تک قضا کرنے کی صورت میں سنت کی بھی قضا کریں گے اور زوال کے بعد جب کبھی قضا کریں تو صرف فرض کی قضا ہوگی۔ دوسری سنن موٴکدہ کی قضا نہیں ہوتی ثواب سے محرومی ہوتی ہے اور قصدا چھوڑنا موجب گناہ ہوتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند