عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 156714
جواب نمبر: 156714
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:299-315/sn=4/1439
جس شخص کی ایک یا اس سے زائد رکعت چھوٹ جائے وہ امام کے قعدہٴ اخیرہ میں تشہد کے بعد درود اور دعائے ماثورہ نہیں پڑھے گا؛ بلکہ صرف تشہد پڑھے گا البتہ تشہد کو اتنا آہستہ پڑھے گا کہ اس کے ختم ہوتے ہوتے امام سلام پھیردے، اگر تشہد ختم ہوجائے اور امام سلام نہ پھیرے تو أشہد أن لا إلہ إلا اللہ الخ کو دہراتا رہے؛ تاکہ امام سلام پھیردے، امام کے سلام کے بعد کھڑا ہوکر مابقیہ نماز ادا کرے گا۔ إن المسبوق ببعض الرکعات یتابع الإمام في التشہد الأخیر وإذا أتم التشہد لا یشتغل بما بعدہ من الدعوات ثم ما ذا یفعل تکلموا فیہ وعن ابن شجاع أنہ یکرر التشہد أي قولہ أشہد أن لا إلہ إلا اللہ وہو المختار کذا في الغیاثیة والصحیح أن المسبوق یترسّل في التشہد حتی یفرغ عند سلام الإمام کذا في الوجیز للکردري وفتاوی قاضیخاں (ہندیة: ۱/ ۹۱، ط: زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند