• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 156646

    عنوان: مائکروفون میں اِیکو (گونج) کا استعمال

    سوال: حضرت مفتی صاحب! میرا ایک سوال ہے، کیا نماز کے لیے یا اذان کے لیے مائکروفون میں ایکو لگانا اور اتنی آواز کرنا جس سے آواز خوبصورت لگے مگر حرف نہ بدلے محسوس ہو، کیا اس سے نماز میں کوئی کراہیت ہوگی؟

    جواب نمبر: 156646

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:260-418/N=5/1439

    اذان اور نماز میں آواز کی خوبی اور عمدگی شرعاً مطلوب ومستحسن ہے؛ اس لیے اذان ونماز میں اچھی وعمدہ آواز کے لیے مائیکرو فون میں ایکو لگانا اور صرف اس قدر اس کی آواز کرنا کہ آواز اچھی اور عمدہ ہوجائے اور آواز میں تکرار اور گونج کی کیفیت پیدا نہ ہو تو اس میں شرعاً کچھ حرج نہیں اور نہ ہی اس کی وجہ سے اذان اور نماز میں کچھ کراہت ہوگی۔اور اگر امام یا موٴذن صاحب کی آواز طبعی طور پر ہی عمدہ ہو تو مائیکرو فون میں ایکو وغیرہ لگانے کی ضرورت نہیں۔

    قولہ: ”فإنہ أندی صوتا“قال الإمام النووي: من ھذا الحدیث یوٴخذ استحباب کون الموٴذن رفیع الصوت وحسنہ (مرقاة المفاتیح شرح مشکاة المصابیح، ۲: ۳۲۱، ۳۲۲، ط: دار الکتب العلمیة بیروت)، ندي کرضي فھو ند: ابتل، وأندیتہ وندیتہ وأندی:کثر عطایاہ أو حسن صوتہ (القاموس المحیط، ۴: ۳۸۷)، زاد فی البرھان:ثم الأحسن صوتاً (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاة، باب الإمامة، ۲: ۲۹۵، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔ 


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند