• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 156271

    عنوان: اگر کسی امام نے تین رکعت والی نماز میں دو رکعت پڑھادی پھر کسی کے لقمہ دینے پر تیسری ملادی تو نماز کی بارے میں کیاحکم ہے ؟

    سوال: سوال:(۱) اگر کسی امام نے تین رکعت والی نماز میں دو رکعت پرھادی پھر کسی کے لقمہ دینے پر تیسری ملادی تو نماز کی بارے میں کیاحکم ہے ؟ (۲) باہر یعنی غیر مقتدی کا لقمہ لینا کیسا ہے اور (۳) اگر مقتدی لقمہ دے تو کیسے دے ۔ (۴) اگر مقتدی ایسے لقمہ دے کہ جس کی وجہ سے اس کی نماز فاسد ہوجائے تو اس لقمہ سے امام کے تیسری رکعت ملانے پر کیا حکم ہے ؟

    جواب نمبر: 156271

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:230-304/M=4/1439

    (۱) اگر کسی امام نے تین رکعت والی نماز میں بھول سے دو رکعت پر سلام پھیردیا کہ پھر پیچھے مقتدیوں میں سے کسی نے لقمہ دیا تو امام نے تیسری رکعت ملالی اور سجدہ سہو کرکے نماز پوری کرلی تو نماز ہوگئی۔

    (۲) غیرمقتدی کا لقمہ لینا جائز نہیں۔

    (۳) اس کا طریقہ یہ ہے کہ اگر امام سے قرأت میں بھول ہوئی ہے تو صحیح قرأت پڑھ کر لقمہ دیدے۔

    (۴) اگر مقتدی نے ایسے طریقے پر لقمہ دیا کہ جس کی وجہ سے اس کی نماز فاسد ہوگئی تو کیا امام کی نماز بھی فاسد ہوجائے گی؟ اس بارے میں یہ تفصیل ہے کہ اگر امام نے فی الفور اس لقمہ دینے پر عمل نہیں کیا بلکہ کچھ وقفہ سوچ کر خود اپنی غلطی کی اصلاح کی تو اس صورت میں امام کی نماز فاسد نہ ہوگی اور اگر امام کی سوچ کا دخل نہیں، مقتدی کے لقمہ دیتے ہی اس نے اس پر عمل کیا تو اس صورت میں امام کی نماز فاسد ہوجائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند