عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 156135
جواب نمبر: 15613501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 268-209/B=2/1439
ایسی حالت میں آپ کے لیے نماز پڑھنا جائز ہے جب پیشاب کا قطرہ آنا بالکل بند ہو جائے پھر وضو کرکے نماز اپنی تنہا پڑھیں ان شاء اللہ جماعت کا ثواب ملے گا۔ اس حالت میں آپ کے لیے امامت کرنا بھی درست نہیں؛ اس بیماری کا توجہ کے ساتھ علاج کریں تاکہ اس پریشانی میں سے آپ کو نجات حاصل ہو۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں چکوال میں نوکری تاہوں اور ہر ہفتہ شام
کو چھ بجے اپنے بھائی کے گھر پنڈی جاتا ہوں اور رات رک کر پنڈی سے صبح فجر کی نماز
پڑھ کر چکوال کے لیے روانہ ہوجاتاہوں۔ چکوال سے پنڈی کی مسافت 77 کلو میٹر سے زیادہ
ہے۔ اور میری پیدائش ہے سکر کی۔ میں نے آتے ہوئے یہ نیت کی تھی کہ میں شرعی لحاظ
سے پندرہ دن سے کم چکوال اور پنڈی میں رکوں گا۔ تواس لحاظ سے میں دونوں جگہ پر
مسافر ہوں میں نے یہ مسئلہ جامعہ بنوریہ مسجد سے فون پر پوچھ لیا تھا۔ اور انھوں
نے یہ بھی کہا تھا کہ جہاں آپ نوکری کررہے ہیں اگر وہاں پر آپ نے پندرہ دن سے زیادہ
کی نیت کرلی اور رکے بھی تو آپ وہاں پر مقیم ہو جائیں گے ،او راگر کوئی نماز رہ
جائے گی تو پوری پڑھنی ہوگی جب تک آپ کی نوکری ہے اور آپ کے ضرورت کے سامان ہیں۔
اس مسئلہ کی بنا پر میں آپ سے یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ پندرہ دن رکنا لازمی ہے؟
اوراس میں ضروریاتی سامان میں تو میرے صرف کپڑے ہوتے ہیں باقی چھولا بستر کمپنی کی
طرف سے ہیں اور میں کپڑے جو پہنتا ہوں چند کپڑے پہننے کے لیے بیگ میں لے کر آتا
ہوں اور دھونے کے لیے پنڈی ساتھ ہی بھائی کے گھر لے جاتا ہوں۔کن چیزوں کی بنا پر میری
اقامت چکوال میں ختم ہوگی ....
کیا ہم فرض، سنت یا نفل کی ایک رکعت میں متعدد سورتیں(جتنی آتی ہوں مثال کے طور پر سورہ عصر سے سورہ ناس تک) پڑھ سکتے ہیں؟ نہیں تو کیا تراویح میں اس کی گنجائش ہے؟(۲) کیا قضائے عمری کا درج ذیل مختصر طریقہ ٹھیک ہے: پہلی دو رکعت میں ثنا نہ پڑھیں سورہ فاتحہ کے ساتھ سوہ ملا کر رکوع میں ایک بار سبحان ربی العظیم، اور اسی طرح سجدہ میں تین کے بجائے ایک باہر کہہ لیں باقی دو رکعت (فرض میں) سورہ فاتحہ کی بجائے صرف تین بار سبحان اللہ کہہ لیں اور آخر میں تشہد کے بعد کوئی سا چھوٹا درود پاک پڑھ کر سلام پھیر دیں۔ (فجر کی دو رکعت پہلی دو رکعت جو لکھی ہے ویسے پڑھ کر سلام پھیرنا ہے۔ اور وتر میں دعائے قنوت کی جگہ تین بار رب اغفرلی کہہ لیں۔ یہ ایک بریلوی مفتی صاحب بتاتے ہیں تو کیا ٹھیک ہے؟ بہت سے لوگ ایسے اپنی قضائے عمری ادا کررہے ہیں۔....
7496 مناظرابھی موٴذن نماز کے لیے تکبیر کہہ ہی رہا ہے اور حی علی الصلوة کہتے ہوئے اللہ اکبر اللہ اکبر کہتا ہی ہے کہ فوراً ہی اس کے الفاظ کی ادائیگی کے بعد امام صاحب اللہ اکبر کہہ کر نیت باندھ لیتے ہیں۔ کیا موٴذن کے الفاظ ختم ہوتے ہی امام کا نیت باندھنا صحیح ہے؟
5160 مناظرمیں ایک آفس میں کام کرتا ہوں اورمیرا آفس میرے اصلی گھر سے تقریبا 130کلومیٹر ہے اور میں چودہ دن قیام کرتا ہوں۔ اور اس کے بعد میں ایک دن اور ایک رات کے لیے واپس گھر جاتا ہوں۔ میرا مطلب ہے کہ سنیچر کے دن ایک بجے کے بعد میرا سفر شروع ہوجاتا ہے اورمیں سنیچر کی رات کو نوبجے تک گھر پہنچ جاتا ہوں جو کہ میرا وطن اصلی ہے۔ اتوار کی رات گیارہ بجے تک آفس میں پہنچ جاتا ہوں ۔ برائے مہربانی مجھے یہ بتادیں گہ میں نماز کیسے ادا کروں گا؟ اورمجھے اپنے آفس میں ظہر اورعصر کی نماز کی امامت کروانی پڑتی ہے، کیا میری امامت جائز ہے یا نہیں؟ اورمیری داڑھی بھی ایک مشت سے کم ہے۔ اور یہاں آفس میں زیادہ تر لوگوں کا وطن اصلی ہے کیا ان کی نماز میرے پیچھے ہوتی ہے یا نہیں؟ اور مجھے جماعت کروانی چاہیے یا نہیں؟
4121 مناظرحضرت
میں کراچی پاکستان سے ہوں آپ سے مسئلہ یہ پوچھنا تھا کہ ہماری مارکیٹ میں ایک کمرہ
نماز کے لیے خاص کیا گیا ہے جس میں صرف نماز پڑھی جاتی ہے او راکثر لوگ سستانے یا
تھوڑی دیر نیند کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ اس کمرہ میں ظہر، عصر اور مغرب کی
جماعت روزانہ ہوتی ہے، صرف فجر اور عشاء کی نماز نہیں ہوتی اور اتوار کو ایک بھی
نماز نہیں ہوتی او رجمعہ کی جماعت بھی نہیں ہوتی۔ (۱)مسئلہ یہ ہے کہ اگر اس
مسجد میں نماز جماعت کے ساتھ پڑھی جائے تو کیا ثواب مسجد میں نمازپڑھنے جتنا ہی
ملے گا؟ (۲)مسجد
میں جماعت سے نماز پڑھنا اور اس کمرہ میں جماعت سے نماز پڑھنا ایک ہی جیسا ہے؟
برائے مہربانی قرآن او رحدیث کی روشنی میں جواب دیں اور ہماری نمازوں کو شک و شبہ
سے پاک کردیں۔ حدیث کا حوالہ ضروری دیجئے گا بڑی نوازش ہوگی۔