• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 155525

    عنوان: قعدہٴ اولیٰ یا قعدہٴ اخیرہ میں تشہد میں شہادت کی انگلی ہلانا

    سوال: حضرت مفتی صاحب! جب دوسری رکعات میں بیٹھ کر التحیات پڑھتے ہیں تو أشہد أن لاإلٰہ پر انگلی اٹھانی چاہئے اور إلا اللہ پر گرانی چاہئے یا حرکت دیتے رہنی چاہئے یا صرف کھڑی سیدھی رکھنی چاہئے؟ اور اگر حرکت دے تو درود پر بھی اور آخر تک دے یا خالی دعا پر حرکت دے یا کھڑی رکھے؟

    جواب نمبر: 155525

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:119-100/L=2/1439

    التحیات پڑھتے وقت” أشہد أن لا الہ “ شہادت کی انگلی اٹھانی چاہیے اور ”الااللہ“ کہتے وقت گرالینی چاہیے،اورانگلیوں اور انگوٹھے سے حلقہ بنا لینا چاہیے،جو اخیر سلام تک برقرار رہے( اگر قعدہ اخیرہ ہو)۔ ”وفی المحیط أنہا سنة یرفعہا عند النفي ویضعہا عند الإثبات وہو قول أبي حنیفة ومحمد رحمہما اللہ، وکثرت بہ الآثار والأخبار فالعمل بہ أولی إھ۔ فہو صریح في أن المفتی بہ ھو الإشارة بالمسبحة مع عقد الأصابع علی الکیفیة المذکورة لا مع بسطہا، فإنہ لا إشارة مع البسط عندنا إلخ“ (شامي زکریا: ۲/۲۱۷)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند