عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 155238
جواب نمبر: 155238
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:79-92/H=2/1439
(۱) جس طرح ٹائم ٹیبل میں فرق واختلاف ہوتا ہے اسی طرح گھڑی گھنٹوں میں بھی فرق ہوجاتا ہے بلکہ عامةً ہوتا ہی ہے نماز تو اس صورت میں اداء ہوگئی مگر آخری ایسے وقت میں نماز ادا کرنا کہ جس کی وجہ سے نماز کے صحیح ہونے اور نہ ہونے میں دل میں بے اطمینانی کی کیفیت رہے مکروہ ہے، نماز کی روح خشوع خضوع ہے وہ اس بے اطمینانی کی کیفیت میں فوت ہوجاتا ہے۔
(۲) اگرچہ جان بوجھ کر ایسا کرلینے میں نماز کے فاسد ہونے کا حکم تو نہیں ہے مگر یہ صورت سخت مکروہ ہے، وقت ختم ہونے سے اتنی دیر پڑھلے نماز پڑھ کر فارغ ہوجانا چاہیے کہ دل پوری طرح مطمئن رہے۔
(۳) اس کا حکم بھی وہی ہے کہ جو نمبر (۱) و(۲) کے تحت ظہر کی نماز کا لکھ دیا بہتر یہی ہے کہ چار بج کر اکتیس منٹ کے بعد بھی مزید آٹھ دس منٹ بعد ادا کیا کریں تاکہ بالیقین ادائیگی میں کسی قسم کا کوئی شک وشبہ باقی نہ رہے ظہر وعصر کے علاوہ بھی دیگر نمازوں میں بالیقین صحت اداء کو ملحوظ رکھنا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند