عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 154828
جواب نمبر: 154828
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1444-1416/M=1/1439
اگر ااذان واقامت کے الفاظ میں تقدیم وتاخیر (آگے پیچھے) ہوجائے یا کوئی کلمہ بھول سے چھوٹ جائے تو فوراً یاد آنے کی صورت میں جہاں سے ترتیب غلط ہوئی وہاں سے ترتیب صحیح کرے پڑھ لے اور چھوٹے ہوئے لفظ کو کہہ لے پھر بعد کے کلمات کا اعادہ کرلے شروع سے پوری اذان واقامت کو دہرانا ضروری نہیں، اور اگر کچھ دیر کے بعد یاد آئے تو شروع سے اعادہ کرلے․․․ ولو قدم فیہما موٴخرًا، أعاد ما قدم فقط ولا یتکلم فیہا أصلاً، فإن تکلم استأنف، وقال الشامي: کما لو قدم الفلاح علی الصلاة یعیدہ فقط أي ولا یستأنف الأذان من أولہ الخ․ (شامي کراچی: ۱/ ۳۶۱)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند