عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 15480
کچھ لوگ کہتے ہیں کہ عورتوں کو بالوں کا
جوڑا بنا کر نماز نہیں پڑھنا چاہیے، کیوں کہ جوڑے میں شیطان ہوتا ہے۔ کیا قرآن
شریف یا حدیث مبارک میں اس کا کوئی حکم ہے؟
کچھ لوگ کہتے ہیں کہ عورتوں کو بالوں کا
جوڑا بنا کر نماز نہیں پڑھنا چاہیے، کیوں کہ جوڑے میں شیطان ہوتا ہے۔ کیا قرآن
شریف یا حدیث مبارک میں اس کا کوئی حکم ہے؟
جواب نمبر: 15480
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1598=203k/1430/د
عورتوں کا سر کے بالوں کا جوڑا اس طرح باندھنا کہ سارے بال جمع کرکے سر کے اوپر جوڑا باندھیں یہ شکل جوڑا باندھنے کی ناجائز ہے، خواہ نماز کے باہر ہو یا نماز کے اندر اس شکل پر حدیث میں وعید آئی ہے۔ (احسن الفتاوی: ۸/۸۴) اور جوڑے کی ایسی شکل کہ گدی پر جوڑا باندھا جائے یہ جائز ہے بلکہ حالت نماز میں افضل ہے، اس لیے کہ اس سے بالوں کے پردہ میں سہولت ہوتی ہے کیونکہ نماز میں لٹکے ہوئے بالوں کا چھپا ہونا ضروری ہے، جن لوگوں نے مذکور فی السوال بات کہی ہے، ان سے پوری بات لکھواکر بھیجیں، ہوسکتا ہے کہ انھوں نے جوڑے کی پہلی شکل کے بارے میں کہا ہو۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند