• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 154736

    عنوان: صف میں اکیلے نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟

    سوال: صف میں اکیلے نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟ اگر اگلی صف مکمل ہوچکی اور بعد میں پہنچنے والا اکیلا تنہا پڑگیا تو کیا کرے؟ اگر تنہا اکیلے پیچھے کھڑا ہوجائے تو نماز ہوجائے گی؟ از راہ کرم مدلل اور مکمل جواب سے نوازیں۔

    جواب نمبر: 154736

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1431-1411/M=1/1439

    صورت مسئولہ میں بعد میں آنے والا شخص کوشش کرے کہ اگلی صف میں جگہ بناکر کھڑا ہوجائے لیکن اگر اگلی صف پوری طرح مکمل ہو اور کھڑے ہونے کی بالکل جگہ نہ ہو تو ایسی صورت میں امام کے رکوع کرنے تک انتظار کرلے، اکر کوئی دوسرا شخص آجائے تواس کے ہمراہ امام کی سیدھ میں صف کے پیچھے کھڑا ہوجائے اور اگر کوئی نہ آئے تو اگلی صف سے کسی ایسے شخص کو جو مسئلے سے واقف ہو، کھینچ کر اپنے ساتھ کرلے اور دونوں صف کے پیچھے کھڑے ہوجائیں اور اگر کوئی ایسا شخص نہ ملے جو مسئلے سے واقف ہو اور عام آدمی کو کھینچنے میں اندیشہ ہو کہ وہ اپنی نماز فاسد کردے گا تو ایسی صورت میں اکیلا ہی کھڑا ہوجائے، نماز ہوجائے گی، شامی میں ہے: إن وجد في الصف فرجة، سدّہا وإلا انتظر حتی یجيء آخر، فیقفان خلفہ وإن لم یجئ حتی رکع الإمام، یختار أعلم الناس بہذہ المسئلة فیجذبہ ویقفان خلفہ ولو لم یجد عالما، یقف خلف الصف بحذاء الإمام للضرورة الخ․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند