• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 154658

    عنوان: نماز میں گھنٹی بجنے پر موبائل جیب سے نکال کر نمبر دیکھنا اور پھر کاٹ کر جیب میں رکھنا؟

    سوال: زید ایک عمر رسیدہ شخص ہے جس کو یہ غلط عادت ہے کہ نماز کے دوران اگر اس کا موبائل بجتا ہے تو وہ اسے نکال کر نمبر دیکھتا ہے اور فون کاٹ کر جیب میں رکھتا ہے کیا اس عمل سے اس کی نماز ٹوٹ گئی ؟دوسرے یہ کہ نماز کے دوران دو صف کے برابر آگے پیچھے ہٹنے سے نماز نہیں ٹوٹتی؟

    جواب نمبر: 154658

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1355-1100/D=1/1439

    (۱) جیب سے موبائل نکال کر نمبر دیکھنا پھر موبائل جیب میں رکھنا بظاہر عمل کثیر ہے جس سے نماز فاسد ہوجاتی ہے، عمل کثیر کی تعریف یہ ہے کہ نماز میں ایسا کام کرنا جس سے دیکھنے والے کو یہ یقین یا ظن غالب ہوجائے کہ یہ شخص نماز میں نہیں ہے پس صورت مسئولہ میں اگر عمل کثیر پالیا گیا تو نماز فاسد ہوجائے گی۔

    (۲) استقبال قبلہ برقرار رہتے ہوئے ایک صف کی حد تک چلنا مفسد صلاة نہیں اور اس سے زیادہ اگر لگاتار ہو تو مفسد ہے اوراگر ایک صف کے بقدر چل کر توقف کیا پھر چلا تو مفسد نہیں، قال فيالہندیة: ولو مشی فی صلاتہ مقدار صف واحد لم تفسد صلاتہ ولو کان مقدار صفین إن مشي دفعةً واحدة فسدت صلاتہ، وإن مشي إلی صف ووقف ثم إلی صف لا تفسد کذا في فتاوی قاضي خان․ (فتاوی ہندیة: ۱/۱۰۳)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند