• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 154653

    عنوان: مسجد کی جماعت کی نماز چھوڑ کر الگ جماعت كرنا

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں ہمارے ہاں ایک بڑی مسجد ہے جس میں ایک مکتب بھی چلتا ہے جو کہ عین مسجد کے احاطہ میں آتا ہے مکتب کی انتظامیہ عصر کی نماز کی جماعت الگ سے بنانے کہتی ہے ،چونکہ عصر کی نماز مکتب کے اوقات کے بیچ میں آتی ہے اس و جہ سے وہ کہتے ہیں کہ آپ معلمین بعد میں الگ سے جماعت ایک کنارے میں ادا کر لیا کریں جو کنارہ احاطہ مسجد ہی میں سے ہے اس مسجد کے امام صاحب کا کہنا ہے کہ اس طرح کی مجبوری کی بنا پر دوسری جماعت بنا سکتے ہیں ؟ براہِ کرم سوال کا جواب جلدی دے کر عند اللہ ممنون و مشکور ہوں۔

    جواب نمبر: 154653

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1353-1099/D=1/1439

    (۱) مسجد شرعی کے حدود میں جماعت ثانیہ مکروہ ہے پھر جب مکتب سے متعلق افراد مسجد ہی میں موجود ہوں اور جماعت میں شرکت سے اعراض کریں تو یہ اور بھی برا ہے۔

    پس مکتب کے اوقات اور نماز کے اوقات میں تطبیق دے لی جائے تاکہ مکتب سے متعلق افراد بھی مسجد کی جماعت میں بسہولت شریک ہوسکیں۔

    (۲) اور اگر مکتب مسجد شرعی کے حصے سے خارج ہے یا وہ جگہ جہاں جماعت ثانیہ کرنی ہے مسجد شرعی سے باہر ہے تو وہاں جماعت ثانیہ کرسکتے ہیں لیکن اس جماعت میں شرکت کرنے والوں کی مسجد کی جماعت کا ثواب نہیں ملے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند