عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 154442
جواب نمبر: 15444201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1497-1515/L=1/1439
(۱) اوقاتِ مکروہہ (طلوع، استواء اور غروبِ شمس) کے وقت نماز پڑھنا منع ہے، تاہم اگر کوئی ان اوقات میں نفل نماز ادا کرلے تو کراہت تحریمی کے ساتھ درست ہو جائے گی؛ البتہ فرض یا واجب نماز پڑھ لے تو ادا نہ ہوگی اور ان اوقات میں پڑھی گئی فرض یا واجب نماز کا اعادہ لازم ہوگا، البتہ خاص اسی دن کی عصر غروب کے وقت پڑھ سکتے ہیں۔
(۲) نیت کے تعلق سے شبہ کی ضرورت نہیں، اگر دل میں استقرار نہ ہوتا ہو تو آپ زبان سے کہہ لیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اگر سفر میں لاعلمی کی وجہ سے مغرب کی نماز دورکعت پڑھ لے تو کیا حکم ہے؟
2811 مناظرامامت کی شرائط کی وضاحت فرمائیں ۔ نیز، داڑھی کے سلسلے میں کیا حکم ہے؟
3336 مناظرکیا وتر کی واجب نماز میں تین رکعت کے بعد بھول سے کھڑے ہوکر پھر سے دعاء قنوت پڑھنے کے بعد یادآنے پر پھر قعدہ میں بیٹھ کر سجدہ سہو کرنے سے نماز ہوجائے گی؟
9535 مناظرہم
جس مسجد میں نماز پڑھتے ہیں اس مسجد میں عصر کی نماز کے بعد امام صاحب کتاب کی تعلیم
کرتے ہیں اور نماز اوردعا کے درمیان امام صاحب پانچ سے دس منٹ میں دینی معلومات
بتاتے ہیں۔ جس کی وجہ سے جن حضرات کی رکعتیں چھوٹی ہوئی ہیں نماز میں خلل ہوتا ہے،
اور کچھ مصلی اس وجہ سے ناراض ہیں اب شریعت کا کیا حکم ہے؟
کسی شخص کے ذمہ
اگر بہت ساری نمازیں باقی ہوں اور وہ اس کو ادا کرنے کا ارادہ رکھتا ہو
تو کیا قضاء نمازوں میں شروع میں ثناء چھوڑ دینا، رکوع و سجود میں ایک
مرتبہ تسبیح پڑھنا، اور تشہد کے بعد (درود شریف ودعا پڑھے بغیر)سلام
پھیرلینا درست ہوگا یا نہیں؟
۲) اگر ایک دن میں
صرف فجر کی ہی قضاء نمازیں دس ، پندرہ دن کی پڑھ لے اور باقی نمازیں
جیسے ظہر ، عصر ، مغرب اور عشاء کی نہ پڑھے تو کیا اس ترتیب کے ساتھ کہ جب
فجر کی قضاء نمازیں مکمل ہوں گی اس کے بعد باقی ظہر، پھر عصرپھر مغرب اور
پھر عشاء کی قضاء پڑھوں گا، درست ہوگا یا نہیں؟یا پہلے صرف عشاء کی
قضاء نمازیں بمع وتر پڑھے اور اسی ترتیب سے بعد میں ظہر، پھر مغرب اور پھر
فجر یعنی بے ترتیب پڑھ سکتا ہے یا نہیں؟ ۳) نیز اکابرین اس
بارے میں کیا فرماتے ہیں کہ بہتر طریقہ کون سا ہوگا جس پر قضاء نمازوں
کی ادائیگی سہولت کے ساتھ ہوجائے اور وقت بھی کم سے کم لگے، کیوں کہ
بعض حضرات زندگی کی بے ثباتی کی بناء پر جلد سے جلد اس ذمہ داری سے سبکدوش
ہونا چاہتے ہیں اور ایک نشست میں کئی قضاء نمازیں ادا کرنا چاہتے ہیں جس
میں کافی وقت صرف ہوگا۔
ازراہِ کرم شریعت مطہرہ کی روشنی
میں مفصل جواب عنایت فرماکر ممنون
فرمائیں۔ جزاک اللہ احسن الجزاء