• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 153092

    عنوان: اقامت شروع ہونے پر کب کھڑا ہونا چاہیے؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ کچھ لوگ اقامت کے شروع ہوتے ہی نماز کے لئے کھڑے ہوجاتے ہیں جبکہ کچھ لوگ حی علی الصلوة پر کھڑے ہوتے ہیں جو بھی مسئلہ ہو وضاحت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 153092

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1173-1125/sn=11/1438

    اس سلسلے میں مسنون اور افضل طریقہ یہ ہے کہ اگر امام صاحب مسجد کے اندر نماز پڑھانے کے لیے تیار بیٹھے ہوں تو وقت ہونے پر موٴذن صاحب اقامت شروع کریں اس کے بعد امام صاحب مصلے پر پہنچ جائیں اور مقتدی حضرات بھی کھڑے ہوکر صفیں درست کرنا شروع کردیں،؛ البتہ اگر کوئی مقتدی کسی وجہ سے شروع اقامت میں کھڑا نہ ہوسکے تو موٴذن صاحب کے ”حی علی الفلاح“ تک پہنچنے تک ضرور کھڑا ہوجائے، اس سے زیادہ تاخیر خلافِ سنت ہے۔ حاصل یہ ہے کہ ابتدائے اقامت سے لے کر ”حی علی الفلاح“ تک کسی بھی مرحلہ میں کھڑا ہونے والا شخص شرعاً مستحب طریقے پر عمل کرنے والا کہلائے گا، فقہائے کرام نے اس سلسلے میں جو کچھ لکھا ہے اس کا خلاصہ یہی ہے، اس پر عمل کرنا چاہیے، جو لوگ ”حی الفلاح“ پر ہی کھڑے ہونے پر اصرار کرتے ہیں اس سے پہلے کھڑے ہونے کو خلافِ سنت یا خلافِ مستحب قرار دیتے ہیں، ان کا یہ عمل احادیث مبارکہ اور عباراتِ فقہاء کی روشنی میں بالکل صحیح نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند